خشک جلد اور پانی کی کمی کی شکار جلد میں فرق ہے۔ یہ دو الگ اقسام ہیں۔ خشک جلد میں چکنائی کی کمی ہوتی ہے جبکہ دوسری قسم پانی کی قلت کا شکار ہے۔ اس میں ہلکی ہلکی باریک جھریاں پڑجاتی ہیں اور خشکی کے آثار نمایاں ہوتے ہیں بعض جگہوں پر ہاتھ لگانے سے جلد کھردری بھی محسوس ہوتی ہے۔
ہر عورت کی فطری خواہش ہے کہ اس کی جلد نرم و ملائم‘ صاف‘ شفاف چکنائی اور داغ دھبوں سے پاک ہو۔ جلد کی نوعیت موروثی اسباب کے علاوہ دیگر طبعی وجوہات کی بناءپر بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے وہ لوگ خوش نصیب ہیں جن کی جلد قدرتی طور پر صاف اور داغ دھبوں سے پاک ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کی جلد کو نگہداشت کی ضرورت نہیں انہیں بھی نگہداشت کی ضرورت ہے اہم ترین بات یہ ہے کہ وہ ایسے کاسمیٹکس استعمال نہ کریں جو جلد کیلئے نقصان دہ ہوں۔ میک اپ صاف کرنے کیلئے مخصوص دودھ اور روئی استعمال کریں یا وہ صابن استعمال کریں جو جلد کیلئے مضر نہ ہو۔
طبعی عوامل سے جلد کو محفوظ رکھنے کیلئے کریم اور آنکھوں کے گرد کے نازک حصے کیلئے مخصوص لوشن استعمال کرنا ضروری ہے دھوپ کی براہ راست شعاعوں سے بچنے کی کوشش کریں اور زیادہ سے زیادہ پانی پئیں تاکہ جلد کی تروتازگی برقرار رہے۔
چکنی جلد کیلئے
اس جلد کا سب سے بڑا مسئلہ چمکیلا پن ہے۔ جلد کے کھلے مسامات میں تیل بھر جاتا ہے اور پھر کیل مہاسے بن جاتے ہیں۔ کبھی کبھار چکنی جلداتنی حساس ہوتی ہے کہ بعض کاسمیٹکس کا اثر قبول نہیں کرتی لہٰذا درمیانے قسم کے کیمیاوی مواد اور الکحل سے پاک صابن استعمال کیے جائیں۔ چکنی جلد کو نرم و ملائم رکھنے والی کریموں کی بھی ضرورت ہوتی ہے بشرطیکہ وہ چکنائی سے پاک ہوں۔ جھریوں کیلئے مخصوص کریم میں بھی کم سے کم چکنائی ہو۔ آنکھوں کے گرد حصے کیلئے وہ مخصوص کریمیں اور جیل بھی استعمال کریں مگر یہ کم چکنائی والے ہوں۔ مردہ خلیات کو صاف کرنے والے کاسمیٹکس کا استعمال بھی مفید ہے مگر ہفتہ میں صرف ایک یا دو بار استعمال کرنے پر اکتفا کریں۔
گھر میں تیار کیے جانے والے ماسک بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں اس سے جلد صاف اور چکنائی بھی کم ہوگی۔ چکنائی اور مرغن کھانوں سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔ دودھ اور اس سے بننے والی اشیاءسے پرہیز بھی ضروری ہے۔
وہ جلد جس میں پانی کی کمی ہو
خشک جلد اور پانی کی کمی کی شکار جلد میں فرق ہے۔ یہ دو الگ اقسام ہیں۔ خشک جلد میں چکنائی کی کمی ہوتی ہے جبکہ دوسری قسم پانی کی قلت کا شکار ہے۔ اس میں ہلکی ہلکی باریک جھریاں پڑجاتی ہیں اور خشکی کے آثار نمایاں ہوتے ہیں بعض جگہوں پر ہاتھ لگانے سے جلد کھردری بھی محسوس ہوتی ہے۔ یہ شکایت عموماً طبعی عوامل اور دھوپ کی براہ راست اور گرم شعاعوں کے علاوہ کمرے میں ہیٹر چلانے سے بھی ہوتی ہیں۔ بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ جلد کے اندرونی حصے چکنے ہوتے ہیں اور بیرونی حصہ پانی کی قلت کا شکار ہوتا ہے۔ اس میں غلط علاج کا نتیجہ ہوگا کہ جلد مزید خراب ہوگی غلط طریقہ یہ ہے کہ چکنائی سے بھرپور کریمیں استعمال کی جائیں اس کا صحیح علاج یہ ہے کہ ایسی کریمیں استعمال کی جائیں جو جلد میں رطوبت پیدا کریں۔
میک اپ صاف کرنے کیلئے مخصوص دودھ یا کریمیں استعمال کرنے کے بعد جلد کو نرم و ملائم رکھنے والی کریم استعمال کریں۔ دھوپ سے بچانے والی کریم بھی فائدہ مند ہے گردن اور آنکھوں کے گرد مخصوص کاسمیٹکس بھی پابندی سے استعمال کریں۔پانی زیادہ سے زیادہ مقدار میں پئیں۔دھوپ کی براہ راست شعاعوں سے بھی بچنے کی کوشش کریں۔
خشک جلد کیلئے
خشک جلد کے اپنے مسائل ہیں۔ چہرہ خشک اور جلد کھنچی ہوئی محسوس ہوتی ہے جس کے باعث مسلسل بے چینی رہتی ہے۔ خشکی کا بہترین علاج جلد کو کھوئی ہوئی چکنائی دینا ہے اور اس کی نرمی بحال کرنا ہے۔ خشک جلد کی صفائی کیلئے صابن کی بجائے مخصوص کریم کا استعمال کریں جو چکنائی سے بھرپور ہے۔ جلد اگر غیرمعمولی حد تک خشک ہو تو اس کیلئے چکنائی سے بھرپور کریم کے ساتھ دھوپ سے محفوظ کرنے والی کریم بھی استعمال کریں۔ سونے سے قبل وہ کریمیں استعمال کریں جن کی چکنائی جلد میں جذب ہوکر اسے نرمی وملائمی بخشیں۔ آنکھوں کے گرد مخصوص کریمیں استعمال کرنے کا اہتمام کریں جن کے استعمال سے اس حساس حصے میں جھریاں نہیں پڑتیں۔ اس موسم میں عموماً ایسی جلد کی پریشانی کم ہوتی ہے۔ نیز دھوپ کی براہ راست شعاعوں سے بچیں۔
ملی جلی جلد کیلئے
ملی جلی جلد بہت عام ہے۔ اس کے مسائل سے بھی کئی خواتین دوچار ہیں اس میں پیشانی کی جلد چکنی ہوگی تو گال خشک اور ٹھوڑی نارمل یا اس کے برعکس۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ ایسی کریم استعمال کی جائے جو جلد کی مختلف اقسام کیلئے یکساں طور پر مفید ہو۔ اگر جلد کے مختلف حصوں میں فرق نمایاںہے تو ہر قسم کیلئے الگ کریمیں بھی استعمال کی جاسکتی ہیں۔
حساس جلد کیلئے
حساس جلد کا یہ مسئلہ ہے کہ یہ اکثر کاسمیٹکس کا اثر قبول نہیں کرتی۔ غیرمناسب کاسمیٹکس کے استعمال سے جلد سوج جاتی ہے اور دانے نکل آتے ہیں بعض لوگوں کی جلد سوجھ جاتی ہے اور دانے نکل آتے ہیں بعض لوگوں کی جلد میں کسی مخصوص کھانے یا موسم کی تبدیلی سے بہتری آجاتی ہے اس قسم کی جلد کو خاص نگہداشت کی ضرورت ہے۔ حساس جلد کیلئے مخصوص کاسمیٹکس استعمال کریں۔ چہرے کومیک اپ سے صاف کرنے کیلئے مخصوص دودھ یا لوشن استعمال کریں جس میں الکوحل نہ ہو۔ بہتر یہی ہے کہ ایسے کاسمیٹکس استعمال کی جائیں جن سے جلد کو سکون اور آرام ملے جیسے بابونہ سے تیار کی گئی کریم۔ آنکھوں کے گرد کی کریمیں بھی استعمال کریں اور مناسب ماسک بھی۔ حساس جلد پر کسی قسم کا نیا کاسمیٹکس استعمال کرنے سے پہلے تجربہ کرکے دیکھیں کہ یہ آپ کی جلد کیلئے مناسب بھی ہے یا نہیں اس کاطریقہ یہ ہے کہ اس کی تھوڑی مقدار کلائی پر لگائیں اور چوبیس گھنٹے بعد اس کی تاثیر دیکھیں اگر جلد نارمل رہی تو اسے پہلے گردن پر استعمال کرکے دیکھیں اگر مناسب ہو تو چہرے پر لگائیں۔
جو غذا استعمال کریں جلد پر اس کی تاثیر ضرور دیکھا کریں تاکہ مضر اور مفید غذا کا اندازہ ہوسکے دھوپ سے بچنے کی کوشش کریں اور جلد کی نگہداشت سے غفلت نہ برتیں۔
٭٭٭٭٭٭٭
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں